For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

تعلیمات


حضرت غوث العالم کی تعلیمات بالخصوص آپ کی دوکتابوں میں پائی جاتی ہیں:۔ (۱) لطائف اشرفی (۲) مکتوبات ا شرفی۔
چونکہ آپ سلسلۂ چشتیہ سے منسلک تھے۔ اس لیے آپ کی تعلیمات بھی وہی ہیں جو اکابرین چشت کی تھیں۔ یہ تعلیمات مختلف موضوعات پر ہزاروں صفحات میں پوری شرح وبسط کے ساتھ ہیں جن پر بڑی گہرائی کے ساتھ عالمانہ بحث کی گئی ہے۔ آپ کی پوری تعلیمات نقل کرنا تو بڑا مشکل کام ہے۔ ہم یہاں ان میں سے کچھ تعلیمات کاصرف خلاصہ نقل کرتے ہیں ۔
توحید
حضرت غوث العالم فرماتے ہیں کہ توحیدیہ ہے کہ عاشق صفات محبوب میں فنا ہوجائے۔
توحید کی چارقسمیں ہیں:۔
(۱) توحید ایمانی (۲) توحید علمی (۳) توحید رسمی (۴) توحید حالی۔

توحید ایمانی
یہ ہے کہ بندہ جناب باری کی وحدانیت پرایمان لائے اور دل سے تصدیق کرے اور زبان سے اقرار کرے۔ یہ توحید قرآن پاک اور احادیث کریمہ کی صداقت پر اعتماد کر کے عقیدہ رکھنے سے حاصل ہوتی ہے۔

توحید علمی
یہ ہے کہ ادراک باطن سے درجۂ یقین تک پہونچنا ،بندہ یقین رکھے کہ موحد حقیقی اور مؤثر مطلق سوائے خدا کے کوئی نہیں ہے۔ یہ توحید مراقبہ سے حاصل ہوتی ہے۔

توحید رسمی
یہ ہے کہ توحید کے معنی سن کر یاکتالوں میں دیکھ کر توحيدپرگفتگو کرے مگر اس کے دل پر اثر نہ ہو، حضرت غوث العالم کے نزدیک یہ توحید درجۂ اعتبار سے ساقط ہے۔

توحید حالی
یہ ہے کہ توحید کایقین موحد کی ذات کالازمی وصف ہوجاتا ہے، اورتقریباً سب ظلمات رسوم فنا ہو جاتی ہے۔ اس مرتبہ پرموحد مشاہد جمال وجود مطلق میں ایسا غرق ہوجاتا ہے کہ سوائے ذات وصفاتِ واحد کے اس کو کچھ نظر نہیں آتا، یہاں تک کہ توحید کو بھی واحد کی صفت سمجھتا ہے اور اس سمجھنے کو بھی اس کی صفت دیکھتا ہے۔ توحید دریا ہے اورموحد اس کا قطرہ جس کا کوئی اثر وظہور باقی نہیں رہا ۔
لیکن حضرت غوث العالم کے نزدیک اصلی و حقیقی توحید توحید الٰہی ہے۔

توحید الٰہی
یہ ہے کہ کوئی موحد ہو یا نہ ہو مگرخدا بذات خودہمیشہ ہمیش سے وصف وحدانیت سے موصوف ہے یعنی اول میں اللہ تھا۔ اور اس کے ساتھ کچھ نہ تھا، اور وہ آج بھی ہے اس کے ساتھ کوئی چیز نہیں ہے اور ابد تک ویسا ہی رہے گا۔


Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs